اللّٰہ تعالیٰ نے ہر قوم اور امت کو کسی فتنہ اور آزمائش میں ہمیشہ مبتلا کیا ہے
جس کی خبر پیغمبروں نے اپنی اقوام کو دی ہے
امت محمدیہ کے لیے ایک بڑی آزمائش وحشی اور درندہ صفت قوم کے خروج کی شکل میں لکھ دی گئی ہے جس کے وقوع پذیر ہونے میں کوئی شک نہیں
حضور ﷺ نے احادیث مبارکہ میں اس فتنہ کی خبر نہایت وضاحت کے ساتھ دی ہے
اس وحشی قوم کا نام یاجوج ماجوج ہے یہ وہ قوم ہے جس کی خبر نہ صرف آپ ﷺ نے دی بلکہ تورات اور زبور میں بھی اسکا زکر ملتا ہے
جسے gog and maggog کہا گیا ہے
یاجوج ماجوج حضرت نوح علیہ السلام کے تیسرے بیٹے یافث کی اولاد میں سے ایک فسادی گروہ ہے
ان لوگوں کی تعداد بہت زیادہ ہے جس کا اندازہ آپ ان احادیث مبارکہ سے لگاسکتے ہیں
کہ حضرت عبداللہ ابن عمر نے فرمایا کہ جن و انس کے قُل دس حصہ ہیں اور اُن میں سے نو حصہ یاجوج ماجوج ہیں باقی ایک حصہ انسان ہے
یاجوج ماجوج حضرت آدم کی اولاد میں سے ہیں ان میں مرد اور عورتیں بھی ہوتی ہیں ان میں جو بھی مرتا ہے وہ ایک ہزار یا اس سے زائد اولاد چھوڑ کر مرتا ہے
یہ لوگ بلا کے جنگجو خونخوار بلکل ہی وحشی اور جنگلی ہیں جو بلکل جانوروں کی طرح رہتے ہیں
بہار کے موسم میں یہ لوگ اپنے غاروں سے نکل کر تمام کھتیاں اور سبزیاں کھا جاتے تھے
انسانوں اور جنگلی جانوروں یہاں تک کہ سانپوں بچھوں  گرگٹ اور چھوٹے بڑے سب جانور کھاجاتے تھے
یہ لوگ شمالی مشرقی ایشاء میں زندگی بسر کیا کرتے تھے اور اپنے اردگرد کے علاقوں پر ہمیشہ وحشیانہ حملہ کیا کرتے تھے
اُن کی آبادی چین سے مغرب میں ترکستان تک پھیلی ہوئی تھی
ہزاروں سال پہلے اس زمین اللّٰہ کے ایک نیک بندے کی حکومت تھی جنہیں ذوالقرنین کے نام سے جانا جاتا ہے
رسول اللّٰہ ﷺ کے اعلان نبوت کے بعد مدینہ کے اندر موجود یہودی رباعی اکھٹے ہوئے اور آپس میں مشورہ کرنے لگے کہ رسول اللّٰہ ﷺ ایسے کیا سوال کیے جائیں
کہ آپ کے نبی ہونے کی حقیقت واضح ہوجائے ایسے سوال جن کا جواب ایک نبی کے علاوہ کوئی نہیں دے سکتا
لہذا کچھ لوگ آپ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوکر آپ ﷺ سے تین سوال کرتے ہیں
جن میں ایک سوال یہ تھا کہ وہ کون سا ایسا شخص تھا جو دنیا کے تین کونوں تک گیا
اللّٰہ تعالیٰ نے قرآن کریم میں اس سوال کا جواب اپنے محبوب کو یوں عطا فرمایا
یہ آپ سے دریافت کرتے ہیں اے محمد ﷺ ذوالقرنین کے بارے میں آپ کہہ دیجئے میں ان کی تمہیں کچھ خبر دیتا ہوں
اس آیات مبارکہ کے اندر ذوالقرنین نام کی شخصیت کا ذکر کیا گیا ہے جنہوں دنیا کے تین کونوں تک سفر کیا اور پھر انکے حالات یعنی اس سفر کا ذکر بھی قرآن میں ان سے اگلی آیات میں بیان کیا گیا ہے
جب حضرت ذوالقرنین نے شمال کا سفر کیا تو آپ کا گزر مشرقی ترکستان اور منگولستان کے علاقوں سے ہوا
یہ علاقہ دو عظیم پہاڑوں کے بیچ آباد تھا اور پہاڑ کے اُس پار یاجوج ماجوج رہا کرتے تھے اُن لوگوں نے یاجوج ماجوج کے فتنہ کی شکایت کی اور کہا کہ یہ قوم بار بار ان علاقوں پر حملہ فساد پھیلاتے ہیں
لہذا حضرت ذوالقرنین نے اُس سرکش قوم کی یلغار سے حفاظت کی خاطر اُن پہاڑوں کے درمیان ایک مضبوط دیوار تعمیر کروائی
جو لوہے اور پگھلے ہوئے تانمبے سے بنائی گئی تھی
تعمیر مکمل ہونے کے بعد آپ نے اللّٰہ کا شکر ادا کیا اور لوگوں کو آگاہ کیا کہ یہ دیوار وقتی طور پر اس قوم سے  حفاظت کرے گی
لیکن ہر چیز فنا ہوکر رہتی ہے لہذا یہ دیوار بھی ایک دن ٹوٹ جائے گی اور یاجوج ماجوج اُن علاقوں سے نکل کر تمام زمین پر پھیل جائیں گے
جیسا کہ اللّٰہ نے قرآن مجید میں ارشاد فرمایا
یہاں تک کہ جب یاجوج ماجوج کھول دیے جائیں گے
اور وہ ہر بلندی سے دوڑتے ہوئے آئیں گے اور سچا وعدہ قریب آلگے گا
حضرت ابو ہریرہ سے روایت ہے رسول اللّٰہ ﷺ نے فرمایا
پھر وہ دیوار توڑ کر لوگوں پر نکل آئیں گے سارا پانی پی جائیں گے لوگ قلعہ بند ہوجائیں گے وہ ہر ٹیلے سے بھاگتے ہوئے آئیں گے
اُن کے اگلے افراد بہرہ طبیرہ سے گزریں گے تو اُسکا سارا پانی پی جائیں گے اور اُن کے آخری افراد یہاں گزریں گے تو کہیں گے کبھی یہاں پانی ہوا کرتا تھا
اور حضرت عیسیٰ علیہ السلام اور انکے ساتھ محصور ہوکر رہ جائیں گے وہ اپنے تیر آسمان کی طرف پھینکے گے  جنہیں اللّٰہ خون لگا کر نیچے پھینکے گا
تو وہ کہیں گے کہ ہم نے آسمان والوں پر غلبہ پالیا ہے جس طرح ہم اہل زمین پر غالب ہیں
ایک روایت میں ہے کہ بے شک یاجوج ماجوج روزانہ دیوار ٹورتے رہتے ہیں جب وہ مکمل ٹوٹنے کے قریب ہوتی ہے تو انہیں سورج کی شعاعیں نظر آتی ہے
اتنے میں اُن کا بڑا کہتا ہے چلو باقی کل ٹوڑیں گے تو اگلے دن اللّٰہ اُس دیوار کو پہلے سے بھی مضبوط بنادیتا ہے
جب اُن کی قید کی مدت ختم ہوجائے گی اور اللّٰہ اُنہیں لوگوں کے سامنے ظاہر کرنا چاہے گا تو اُس دن جب وہ سورج کی شعاعیں دیکھیں گے
تو اُن کا بڑا کہے گا چلو ان شاءاللہ باقی کل ٹوڑیں گے جب وہ اگلے دن آئیں گے تو ان شاءاللہ کہنے کی برکت سے دیوار اُتنی ہی ہوگی جتنی چھوڑ کر گئے تھے
یوں وہ باقی دیوار توڑ کر باہر آجائیں گے دیوار ٹورنے کے بعد یہ زمین میں خوب قتل و غارت گری کریں گے یہ سب قیامت کے قریب ہوگا
حضرت عیسیٰ علیہ السلام اُن کی ہلاکت کی دعا فرمائیں گے تو اللّٰہ اُن کی گردنوں میں کیڑے پیدا فرمائے گا جس سے یہ فوراً مر جائیں گے
پوری زمین پر لاشوں کی بدبو پھیل جائے گی پھر اللّٰہ ایک قسم کے پرندوں کو بھیجے گا جو اُن کی لاشوں اٹھا کر جہاں اللّٰہ چاہے گا پھینک آئے گا یوں یاجوج ماجوج کا خاتمہ ہوجائے گا