جنات اور جادو ایک ایسی حقیقت جسکے وجود سے انکار ایک مسلمان کے لئے ممکن نہیں

کیونکہ ان کا ذکر واضح طور پر اسلامی روایات اور قرآن مجید کے اندر موجود ہے

یہ دونوں الفاظ یعنی جنات اور جادو ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں کیونکہ جادو دراصل شیطانی جنات کی مدد کا ہی نام ہے

اور اسے کرنے والا اور کروانے والا دونوں ہی دین اسلام سے خارج ہوجاتے ہیں

کیونکہ جادو کے اندر اللّٰہ تعالیٰ کو چھوڑ کر جنات سے مدد مانگی جاتی ہے جو کہ سراسر شرک ہے

اسلیے اسلامی قانون کے اندر جادوگر کی سزا صرف اور صرف موت ہے

انسان کی یہ فطرت ہے کہ وہ مستقبل اور غیب کی باتیں جاننے کے لیے ہمیشہ بے کرار رہتا ہے

اسی لیے حضرت ابراہیم نے ایک دفعہ اللّٰہ تعالیٰ سے کہا کہ آپ مجھے دکھائیں کہ کیسے آپ قیامت کے بعد مردوں کو زندہ کریں گے

اللّٰہ تعالیٰ نے فرمایا کیا تمہیں اس پر یقین نہیں ہے

حضرت ابرہیم علیہ السلام نے جواب دیا مجھے یقین ہے لیکن میرے دل کی تسلی ہوجائے گی

اللّٰہ تعالیٰ نے فرمایا اے ابراہیم چار پرندے لو انکے ٹکڑے ٹکڑے کرڈالو

پھر ہر ٹکڑا ایک ایک پہاڑ پر رکھ دو پھر انکے آواز دو

تو چاروں پرندے تمہاری طرف دوڑتے ہوئے آئیں گے

اور جان لو اللّٰہ تعالیٰ غالب اور حکمت والا ہے

بلکل اسی طرح سے آج لوگوں کے اندر غیب کی باتیں جاننے کا شوق تجسس اور ایمان کی کمزوری

انہیں عاملین کاہن نجومی اور ڈھونگیوں کے روپ میں موجود درحقیقت جادوگروں کے پاس پہنچا دیتی ہے

جو کہ پیسہ عزتوں اور ایمان سب کے دشمن ہیں

مگر اللّٰہ پاک قرآن پاک میں واضح طور پر ارشاد فرماتے ہیں کہ کہہ دو جو مخلوق آسمان اور زمین میں ہے ان میں سے کوئی بھی غیب کا علم نہیں رکھتا سوائے اللّٰہ کے

جس سے ثابت ہوا کہ انسانوں اور جنات میں کوئی بھی مخلوق آنے والے وقت اور تقدیر کو نہیں جانتی سوائے اللّٰہ کے

مگر سوال یہ ہے کہ پھر عاملوں کے بھیس میں موجود جادوگر اکثر آپکی زاتی زندگی کی باتوں کو بنا بتائے کیسے جان لیتے ہیں

اور سب سے اہم ان جادوگر کی پہچان دراصل ہے کیا جو یہ آپ سے چھپاتے ہیں

نمبر ایک

یہ آپ سے آپکا اور آپکی ماں کا نام پوچھے گا

اگر کوئی شخص علاج یا آپکی جائز یا ناجائز خواہش پوری کرنے کے لیے آپ سے آپکی ماں نام پوچھے تو وہ یقینی طور پر جادوگر ہے

کیونکہ رقیہ یعنی شیطانی جنات کو انسانی جسم سے باہر نکالنے کے علم کے اندر اس معلومات کی ضرورت ہی نہیں ہوتی بلکہ کالے جادو میں ہوتی ہے

اس کے علاوہ نبی کریم ﷺ سے ثابت ہے کہ رقیہ کے دوران کسی ایک بھی حدیث سے ثابت نہیں کہ

جب آپ نے کسی شخص سے اس کا اور اسکی ماں کا نام پوچھا ہو

دراصل ہر شخص جب پیدا ہوتا ہے تو اُس کے ساتھ ایک فرشتہ اور جن بھی پیدا ہوتا ہے جسے ہمزاد کہا جاتا ہے

یہ جن پوری زندگی انسان کے ساتھ رہتا ہے اور اس کو ہر بُرے کام کے لیے اُکساتا رہتا ہے

اور اگر انسان مسلسل کسی گناہ کے اندر پڑا رہے تو یہ طاقتور ہوکر انسان سے مزید بڑے بڑے گناہ کرواتا ہے

اور اگر آپ کا ایمان مضبوط ہو تو یہ کمزور ہوجاتا ہے

صحابہ کرام نے آپ ﷺ سے پوچھا کیا وہ جن آپکے ساتھ بھی ہے

آپ ﷺ نے فرمایا ہاں میرے ساتھ بھی ہے پر وہ مسلمان ہوچکا ہے اور مجھے نیکی ہی کی دعوت دیتا ہے

جادوگر ہمیشہ ایک جن کے ساتھ معاہدہ کرتے ہیں جس میں یہ طے ہوتا ہے کہ جن کو کیا فائدہ ملے گا

اور اس کے بدلے میں جادوگر کہ ہر ناجائز کام کو کرے گا

جب آپ ان کو اپنا اور اپنی ماں کا نام بتاتے ہیں

تو ایک طرف تو یہ آپکو آپکی ماں کے نام سے بلا کر اپکی تذلیل کرواتے ہیں کیونکہ انسانوں کے اندر نسل باپ کی طرف سے بڑھتی ہے نہ کہ ماں کی طرف سے

اس طرح یہ انسانوں ایک ناجائز مخلوق کے طور پر اقرار کرواتے ہیں دوسرا اس معلومات سے  جادوگر کا جن آپ کا ہمزاد کلام کرتے ہیں

اور آپس میں بات جیت کرکے آپکی ذاتی پوشیدہ باتوں کا پتہ آپکے ہمزاد سے لگواتے ہیں جو کہ ہمیشہ آپکے ساتھ ہی رہتا ہے

اسی لیے اکثر یہ جادوگر آپکو ایسی شعبدہ بازیاں دکھا کر آپکو اپنا گرویدہ بنادیتے ہیں اور آپ کہتے ہیں یہ بابا جی تو بہت پہنچے ہوئے ہیں

یہ تو علم غیب بھی جانتے ہیں

جبکہ درحقیقت آپکے کمزور ایمان کی وجہ سے آپکا ہمزاد طاقتور ہوکر دوسرے جن سے بات کر پاتا ہے

یہ آپکی صرف اُن تھوڑی بہت باتوں کو جان سکتے ہیں جو ماضی میں گزر چکی ہے اس کے علاوہ یہ مستقبل کے بارے میں کچھ نہیں جانتے

امام احمد بن حنبل ایک بار بازار میں موجود تھے کہ اپنے دیکھا کہ ایک شخص کے پاس لوگوں کا ہجوم ہے

اور وہ ہر شخص کو یہ بتارہا کہ اُسکی گندم کی بوری کے اندر کتنے دانے موجود ہیں

لیکن جب امام احمد بن حنبل کی باری آئی تو یہ شخص کچھ نہیں بتا پایا سو وہاں موجود لوگ حیران رہ گئے

اور ان سے سوال کیا کہ ایسا کیوں ہوا

امام احمد بن حنبل نے فرمایا

کہ جب تم لوگ گندم کے دانوں کو گنتے ہو تو تمہارا ہمزاد بھی تمہارے ساتھ ہی موجود ہوتا ہے

جو اس جادوگر کے جن کو یہ تعداد بتادیتا ہے جبکہ میں نے ان کو گنا ہی نہیں

اسلیے نہ میرے ہمزاد کو پتہ چلا نہ ہی اس جادوگر کہ جن کو

نمبر دو علاج کے نام پر آپ کے کپڑوں یا عجیب و غریب چیزوں کا مانگنا

اگر کوئی شخص علاج کے نام پر آپکے استعمال شدہ کپڑے جسم کے بال یا نخن وغیرہ کچھ بھی مانگے تو سمجھ لیں یہ شخص جادوگر ہے

کیونکہ ان چیزوں کی ضرورت کالے جادو کے اندر ہوتی ہے

جو کہ جادو کے وقت آپکی طرف نسبت کرسکیں گی یا انہیں بتانا مقصود ہوتا ہے کہ کس شخص پر جنات نے اثر انداز ہونا ہے

اگر کوئی شخص آپ سے کسی بھی طرح مخصوص رنگ یا خصوصیات کے جانور مثلاً الو کالا کوا یا کالا سفید مرغا مانگے تو سمجھ لیں یہ شخص یقیناً جادوگر ہے

کیونکہ اس کا مقصد اللّٰہ تعالیٰ کے حکم یعنی قربانی کی توہین ہے جو صرف اور صرف اللّٰہ کے نام پر کی جاتی ہے

مگر یہ قربانی جادوگر اس جن کے نام پر یا اس جن کا نام لیکر قربان کرتے ہیں

اور پھر اسے ایسی جگہ دفنانے کا کہتے ہیں جہاں پر انسانوں بلکل آنا جانا نہ ہو یعنی کوئی ایسی ویران جگہ جہاں پر یہ جن آکر اس قربانی کو کھاسکے

نمبر چار
یہ آپکو مخصوص تعویذ لکھ کر دے گا اور کہے گا اسے کھولے بغیر کسی جگہ پر رکھ دینا ہے یا دبا دینا ہے

جس میں عجیب و غریب قسم کے ذائچے بنے ہوں گے فرشتوں کے بھی نام لکھے ہوں گے اکثر میں توڑ موڑ کر قرآنی آیات بھی لکھی ہوتی ہیں

نمبر پانچ
ایسی مشکوک قسم کی قرآنی آیات کو پڑھنا جو کہ دھیمی آواز میں ہوں اور آپکو سمجھ میں نہ آئیں

بعض اوقات یہ جادوگر شروعات کے اندر کوئی قرآنی آیات پڑھتے ہیں

اور پھر بعد میں دھیمی آواز کے اندر اپنا شیطانی کلام پڑھنا شروع کرتے ہیں تاکہ آپکو یہ لگے کہ آپکو کسی قرآنی آیت کا دم کیا جارہا ہے

نمبر چھ
یہ آپکو کوئی ذائچے بنا کر دے گا جس میں کوئی آیات یا نمبر لکھے ہوں گے جس کا دور دور تک اسلام سے کوئی تعلق نہیں

نمبر سات
اکثر یہ آپ سے کہیں گے کہ آپ کو اس عمل کے دوران تین سے پانچ دن تک ایک اندھیرے کمرے کے اندر بلکل بند رہنا ہے

کسی سے کوئی بات نہیں کرنی یا نہانا نہیں ہے تو آپ سمجھ لیں کہ یہ جادوگر ہے

اور جن کو آپ پر حاوی کرنے کے لیے اس کا من پسند ماحول بنارہا ہے کیونکہ اکیلے شخص پر ہی شیطان جلدی حملہ کرتا ہے

نمبر آٹھ

یہ آپکو کہہ سکتے ہیں کہ پانی کو کچھ دن تک ہاتھ مت لگانا یعنی نماز کے لیے نہ وضو کرنا اور نہ ہی اس سے نہاکر پاک صاف ہونا

تاکہ اس انسان کے جسم کو پلیت کرواکر اس پر شیطان کا حملہ کروایا جاسکے

نمبر 9
یہ آپکو کوئی خاص قسم کی کوئی پوٹلی کوئی پتلہ کوئی کاغذ یا تعویذ کی طرح کی کوئی بھی چیز دے کر کہیں گے

کہ گھر اندر یا باہر اسے دفنانا یا جلانا ہے یا لٹکادینا ہے جو کہ اس جن کی پسندیدہ خوراک ہوگی یا اسے بُلانے کا  کوئی عمل ہوگا

جس کا تعلق سیدھا سیدھا کالے جادو سے ہے نہ کہ دین اسلام سے

نمبر دس

اگر کوئی شخص یا کوئی عورت آپکو آپ کا ماضی یا اس سے جڑے کوئی واقعات بتاکر آپکو یہ بتانے کی کوشش کہ اس کو تو سب باتوں کا علم ہے

اور وہ تمام غیبی مخلوقات کو دیکھ بھی سکتا ہے اور ان سے بات بھی کرسکتا

پھر جاہے اس کا حلیہ لمبی داڑھی والا سر پر عمامہ اور اسکا چہرہ جتنا بھی نورانی ہو وہ شخص یقیناً جادوگر ہے

اور اسکی وجہ ہم اوپر جان چکے ہیں کہ یہ سب کی سب معلومات آپکے ہمزاد جن سے نکلواتے ہیں

یہ نا تو آپکا مستقبل جانتے ہیں اور نہ ہی یہ جانتے ہیں کہ آپ اس وقت دل کے اندر کیا سوچ رہے ہیں

  اسلیے ٹینشن اور پریشانی میں گھرا شخص یہ سوچ کر پریشان ہوجاتا ہے کہ یہ باتیں تو  میرے اللّٰہ کے درمیان تھیں اسے یہ سب کیسے پتا

سو اس طرح یہ لوگ آپکو یقین دلاکر مستقبل میں ہونے والی باتوں کے بارے میں بتائیں گے جن میں 99 فیصد چھوٹ ہوں گی

کیونکہ اللّٰہ کے رسول ﷺ نے فرمایا

جنات کی رسائی پہلے آسمان تک ہوتی ہے اور یہ وہاں پر کان لگا کر فرشتوں کی باتیں اور انسان کی قسمت کے متعلق فیصلوں کو سن لیتے ہیں

اور ایک بات کے اندر 99 چھوٹ کو ملا کر ان جادوگروں کو بتاتے ہیں تاکہ انسان گمراہ ہو اور اللّٰہ تعالیٰ کی ذات پر اس کا ایمان کمزور ہو